حضرت میمونہ بنت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہافرماتی ہیں کہ ایک سال قحط پڑا تو دیہاتی لوگ مدینہ منورہ آنے لگے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانے پر ہر صحابی رضی اللہ عنہ ان میں سے ایک آدمی کا ہاتھ پکڑ کر لے جاتا اور اسے اپنا مہمان بنالیتا اور اسے رات کا کھانا کھلاتا۔
چنانچہ ایک رات ایک دیہاتی آیا (اسے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاں لے آئے) حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھوڑا سا کھانا اور کچھ دودھ تھا وہ دیہاتی یہ سب کچھ کھاپی گیا اور اس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے کچھ نہ چھوڑا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک یا دو راتیں اوراس کو ساتھ لاتے رہے اور وہ ہر روز سب کچھ کھاجاتا، اس پر میں نے عرض کیا اے اللہ! اس دیہاتی میں برکت نہ کر کیونکہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا سارا کھانا کھا جاتا ہے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کیلئے کچھ نہیں چھوڑتا‘ پھر وہ مسلمان ہوگیا اور اسے پھر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات ساتھ لے کر آئے اس رات اس نے تھوڑا سا کھانا کھایا۔ میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا یہ وہی آدمی ہے؟ (جو پہلے سارا کھانا کھالیا کرتا تھا) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (ہاں یہ وہی ہے لیکن پہلے کافر تھا اور اب مسلمان ہوگیا ہے) کافر سات آنتوں میں کھاتا ہے اور مومن ایک آنت میں کھاتا ہے۔ (حیاة الصحابہ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں